Hafiz sherazi ra poetry with Urdu translation
به هر سو جلوه دلدار دیدم
به هر چیزی جمال یار دیدم
مجھے ہر طرف دلدار کا جلوہ نظر آتا ہے ۔
اور ہر چیز میں یار کا جمال نظر آتا ہے ۔
ندیدم هیچ شی را خالی از وی
پر از وی کوچه و بازار دیدم
مجھے کوئی منظر اس سے خالی نظر نہیں آتا ۔
مجھے ہر کوچہ و بازار میں وہی نظر آتا ہے ۔
چو خود را بنگرم دیدم همون است
جمال خود جمال یار دیدم
میں جب خود کو دیکھتا ہوں تو بھی وہی نظر آتا ہے ۔
مجھے اپنے جمال میں بھی جمال یار دکھتا ہے ۔
نماز زاهدان محراب و منبر
نماز عاشقان به دار ديدم
زاہدوں کی نماز محراب و منبر ہے ۔
جبکہ عاشقوں کی نماز دار پر ادا ہوتی ہے ۔
چو یک جرعه رسید از غیب حافظ
همه عقل و خرد بیکار ديدم
حافظ کو غیب سے اس مے کا جرعہ نصیب ہوا ۔
کہ اس کو عقل و خرد بیکار نظر آنے لگے ۔
( حافظ شیرازی )
Comments
Post a Comment