اے پير حرم! رسم و رہ خانقہی چھوڑ
مقصود سمجھ ميری نوائے سحری کا
اللہ رکھے تيرے جوانوں کو سلامت
دے ان کو سبق خود شکنی ، خود نگری کا
تو ان کو سکھا خارا شگافی کے طريقےمغرب نے سکھايا انھيں فن شيشہ گری کا
دل توڑ گئی ان کا دو صديوں کی غلامی
دارو کوئی سوچ ان کی پريشاں نظری کا
کہہ جاتا ہوں ميں زور جنوں ميں ترے اسرار
مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا
Allama Iqbal
مقصود سمجھ ميری نوائے سحری کا
اللہ رکھے تيرے جوانوں کو سلامت
دے ان کو سبق خود شکنی ، خود نگری کا
تو ان کو سکھا خارا شگافی کے طريقےمغرب نے سکھايا انھيں فن شيشہ گری کا
دل توڑ گئی ان کا دو صديوں کی غلامی
دارو کوئی سوچ ان کی پريشاں نظری کا
کہہ جاتا ہوں ميں زور جنوں ميں ترے اسرار
مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا
Allama Iqbal
Comments
Post a Comment