Posts

Image

امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ صاحب بخاریؒ

Image
بخاریؒ کا جنازہ بخاری کا بیٹا پڑھائے گا.   امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ صاحب بخاریؒ کا جب آخری وقت قریب تھا تو فرمایا مجھے اٹھا کر بٹھاؤ. سہارا دے کر بٹھایا گیا تو آپ نے فرمایا : میں نے ساری وصیتیں تو کردی ہیں لیکن ایک معذرت کرتا ہوں وہ جب آئیں تو ان سے بھی معذرت کرنا. میرے جنازے پر احمد علی لاہوریؒ جیسا ولی اللہ ہوگا مولانا حماداللہ ہالیجویؒ جیسا بزرگ ہوگا حدیث کا حافظ عبداللہ درخواستیؒ ہوگا مرد مجاہد مفتی محمودؒ ہوگا لیکن میرا جنازہ میرا بیٹا ابوذر شاہ بخاریؒ پڑھائے گا ۔ وہ بیٹا جو تہجد میں دس پارے قرآن کے پڑھتا تھا ۔ ملتان کے پرانے بزرگ فرماتے ہیں کہ جب بخاریؒ کا جنازہ اٹھا تو 4 لاکھ افراد نے شرکت کی انسان تو انسان لگتا تھا کہ پرندے ، درخت اور جانور بھی روپڑے ہیں ۔ اللہ بخاریؒ کی قبر پر رحمتیں نازل فرمائے!
Image
Salat-i Tibbiyya اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ طِبِّ الْقُلُوبِ وَدَوَائِهَا وَ عَافِيَةِ اْلاَبْدَانِ وَ شِفَائِهَا وَ نُورِاْلاَبْصَارِ وَ ضِيَائِهَا وَ عَلَى اَلِهِ وَصَحْبِهِ وَ سَلِّمْ Allahumma Salli `ala Sayyidina Muhammadin Tibbil qulubi wa dawaa’iha, Wa `afiyatil abdaani wa shifai’ha, Wa nuril absari wa dhiya’iha, Wa `ala Aalihi wa Sahbihi wa Sallim.  Also known as Durood Shifaa i Qulub, this Salawat is a cure for Spiritual and Physical illnesses and protects against the whispering of the accursed shaytan and the interference of the nafs in good works. O Lord! Send blessings on our master Muhammad, The medicine of hearts and their cure, The health of bodies and their healing, The light of eyes and their illumination, and upon his family, companions, and send peace...

Nawab Muzaffar Khan Sadozai

Image
ملتان کا آخری مسلمان حاکم نواب مظفر خان سدوزئی شہید ملتان کے ممتاز مورخ عمر کمال خان ایڈووکیٹ نے اپنی تصنیف ”نواب مظفر خان سدوزئی شہید اور اس کا عہد“ میں ان کے خاندان کے جدِ امجد پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھا ہے کہ سرزمین ملتان کے نامور فرزند نواب مظفر خان شہید پٹھانوں کے معروف قبیلے سدوزئی کی شاخ مودود خیل المعروف خان خیل سے تعلق رکھتے تھے۔ سدوزئی قبیلہ درانیوں یعنی ابدالیوں کی سربرآوردہ شاخ ہے۔ اس قب یلہ کے بانی اسد اللہ خان المعروف حضرت سدومیر افغان نواح قندھار میں 18 ذوالحجہ 965ھ کو بمطابق سرمبر 1558 کو پیدا ہوئے۔تذکرہ ملوک میں لکھا ہے کہ ان کے والد ملک صالح درانیوں کی ایک شاخ حبیب زئی کے سردار تھے اسی میں ہی لکھا ہے کہ بچپن سے ہی حضرت سدو میں آثار عقل و رشد و اقبال عیاں تھے۔ حضرت سدو کی غیر معمولی قابلیت، ذہانت، عقلمندی، علم دوستی اور تعلیمات اسلامیہ میں ذوق و رغبت بچپن سے ہی نمایاں تھا۔ آپ کی قابلیت کو دیکھتے ہوئے آپ کے والد نے اس وقت کے بزرگ کامل حضرت سید نجیب الدین رحمة اللہ علیہ کی شاگردی میں دے دیا جو کہ پیران پیر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ کی اولاد میں سے تھے او...
Image

Sometimes Love has a hidden power of unimaginable expression of right words, which i myself later cherish...

Image
Image
Even in my sleep Whosoever touches my heart Their fingerprints remain...