خدا کی رحمتوں نہ ہر طرف سے مجھ کو گھیرا ہے
مسلماں ہوں اور اس دنیا میں جو کچھ ہے وہ میرا ہے

پرستاران خاک کعبہ جس رستہ سے گزرے ہیں
ہر اک ذرے نے سورج بن کے نور اپنا بکھیرا ہے

اجالا ہی اجالا ہے مسلمانوں کی بستی میں
صنم زادوں کی نگری میں اندھیرا ہی اندھیرا ہے

کچھ اس کی خبر ہے تم کو چرخہ کاٹنے والو
کہ تلواروں کے سایہ میں مسلماں کا بسیرا ہے

رسول اللہ ؐ کے گھر میں یہ کیسا انقلاب آیا
کہ گاندھی جی کی کٹیا عالمانِ دیں کا ڈیرا ہے

خدا ہی جانتا ہے حشر اس ٹولی کا کیا ہو گا
حرم سے جس کی بدبختی نے رخ ملت کا پھیرا ہے

یہ کہ دو شب پرستوں سے کہ بستر تہہ کریں اپنا
پھٹی ہے پو ہوا جاتا کوئی دم میں سویرا ہے

حیاتِ نو کے جلوے دیکھ لو پنجاب میں آ کر
مسلمانوں کی سطوت کا نیا گہوارہ بھیرا ہے


Comments

Popular posts from this blog

Darood-e-Awaisiya (Ashiq e Rasool Hazrat Owais Qarni (RA) )

عید گاہ ما غریباں کوئے تو انبساط عید دیدن روئے توصد ہزاراں عید قربانت کنم اے ہلالِ ما خمِ ابروئے تواے میرے محبوب میری عیدگاہ تو تیرا کوچہ ہےاور میری عید تو بس تیری اِک نظر میں پوشیدہ ہے میں اس جیسی ہزاروں عیدیں تیرے اَبرو کے صرف ایک خم پر قربان کر دوں كلام حضرت خواجہ امیر خسرو رحمتہ الله تعالى عليہعلاج کی نہیں حاجت دل و جگر کے لئیےبس تیری اک نظر کافی ہے عمر بھر کے لیئے💚💚💚💚💚