102nd Saying of Imam Ali a.s From Nahj al Balagha

وقال(عليه السلام): يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لاَ يُقَرَّبُ فِيهِ إِلاَّ الْمَاحِلُ، وَلاَ يُظَرَّفُ فِيهِ إِلاَّ الْفَاجِرُ، وَلاَ يُضَعَّفُ فِيهِ إِلاَّ الْمُنْصِفُ، يَعُدُّونَ الصَّدَقَةَ فِيهِ غُرْماً، وَصِلَةَ الرَّحِمِ مَنّاً، وَالْعِبَادَةَ اسْتِطَالَةً عَلَى النَّاس! فَعِنْدَ ذلِكَ يَكُونُ السُّلْطَانُ بِمَشُورَةِ الامَاءِ، وَإِمَارَةِالصِّبْيَانِ، وَتَدْبِيرِ الْخِصْيَانِ

لوگوں پر ایک ایسا زمانہ بھی آئے گا جس میں وہی بارگاہوں میں مقرب ہوگا جو لوگوں کے عیوب بیان کرنے والا ہو, اور وہی خوش مذاق سمجھا جائے گا, جو فاسق و فاجر ہو اور انصا ف پسند کو کمزور و ناتواں سمجھا جائے گا صدقہ کو لوگ خسارہ اور صلہ رحمی کو احسان سمجھیں گے اور عبادت لوگوں پر تفو ق جتلانے کے لیے ہوگی۔ایسے زمانہ میں حکومت کا دارومدار عورتوں کے مشورے، نو خیز لڑکوں کی کار فرمائی اور خواجہ سراؤں کی تدبیر و رائے پر ہوگا

Your society will pass through a period when cunning and crafty intriguers will be favoured by status, when profligates will be considered as well-bred, well-behaved and elegant elites of the society, when just and honest persons will be considered as weaklings, when charity will be considered as a loss to wealth and property, when support and help to each other will be considered as favour and benevolence and when prayers and worship to Allah will be taken up for the sake of show to gain popularity and higher status, at such times regimes will be run under the advice of women and the youngsters will be the rulers and counselors of the State...

Comments

Popular posts from this blog

Darood-e-Awaisiya (Ashiq e Rasool Hazrat Owais Qarni (RA) )

عید گاہ ما غریباں کوئے تو انبساط عید دیدن روئے توصد ہزاراں عید قربانت کنم اے ہلالِ ما خمِ ابروئے تواے میرے محبوب میری عیدگاہ تو تیرا کوچہ ہےاور میری عید تو بس تیری اِک نظر میں پوشیدہ ہے میں اس جیسی ہزاروں عیدیں تیرے اَبرو کے صرف ایک خم پر قربان کر دوں كلام حضرت خواجہ امیر خسرو رحمتہ الله تعالى عليہعلاج کی نہیں حاجت دل و جگر کے لئیےبس تیری اک نظر کافی ہے عمر بھر کے لیئے💚💚💚💚💚